Uncategorized

حال ………

mubashir ali zaidi
مبشیر علی زیدی

 

 

 

 

 

 

 

 

’’اور کیا حال ہے؟‘‘
میں نے پوچھا۔
’’کچھ نہ پوچھو۔‘‘
ڈوڈو نے کراہتے ہوئے کہا،
’’بھوک نہیں لگتی۔
پھر بھی توند نکل رہی ہے۔
کاروبار ٹھیک نہیں چل رہا۔
منافع میں نقصان ہو رہا ہے۔
پچیس لاکھ کی گاڑی خریدی
لیکن پہلے دن پنکچر ہو گئی۔
پتا نہیں کس فقیر کی بد دعا لگی ہے۔‘‘
میں نے ہم دردی کا اظہار کیا،
’’فکر نہ کرو،
جلد سب ٹھیک ہو جائے گا۔‘‘
اسی وقت ڈوڈو کا ایک ملازم آیا اور مجھے سلام کیا۔
میں نے عادتاً پوچھا،
’’اور کیا حال ہے؟‘‘
ملازم نے مسکرا کے کہا،
’’سر، اللہ کا شکر ہے۔‘‘

Leave a Reply

Your email address will not be published.